خواتین کا بہت سا وقت سحری بنانے میں لگے گا ان شاء اللہ تعالیٰ نیک نیتی سے جب سحری بنائیں گی، حدیث میں بھی آیا ہے اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، یعنی جب خواتین ثواب کی نیت کرلیں تو اس کو اللہ تعالیٰ پورا پورا اجر عطا فرمائیں گے
خواتین کی رمضان کی گھڑیاں بہت قیمتی ہوتی ہیں یعنی خواتین کی گھریلو مصروفیات ہی ایسی ہیں کہ اکثر خواتین کا سارا دن کچن میں گزرتا ہے تومیں عبقری قارئین کیلئے لائی ہوں کچھ روحانی اور کچن کے ٹوٹکے تاکہ آپ کا رمضان آسان بھی گزرے اور شاندار بھی۔۔۔ خواتین اگر رمضان کے اوقات میں اچھی نیت تازہ کرلیا کریں تو رمضان کا ایک ایک لمحہ ان کے حق میں نیکی میں شمار ہوسکتا ہے۔ وہ اس طرح کہ نماز اور روزے کی تو آپ خواتین پہلے سے پابند ہوں گی کیونکہ مسلمان تو بالغ ہونے سے موت تک نماز، روزہ سمیت تمام شرعی کاموں کے عملی طور پر پابند ہوتے ہیں۔ دن بھر میں ماشاء اللہ آپ پانچ نمازیں پڑھیں گی تو انشاء اللہ تعالیٰ روزہ کی وجہ سے تروایح بھی پڑھ لیں گی۔ تھکاوٹ ہو مگر ہمت کرکے پڑھ ہی لیں بے شک بیٹھ کر ہی پڑھنی پڑے۔ اس کے علاوہ خواتین کا بہت سا وقت سحری بنانے میں لگے گا انشاء اللہ تعالیٰ نیک نیتی سے جب سحری بنائیں گی ۔ حدیث میں بھی آیا ہے اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ تو اس کو اللہ تعالیٰ پورا پورا اجر عطا فرمائیں گے تو جب سحری بنائیں گی تو اس میں سب گھر والوں کو روزہ رکھوانے کا ثواب بھی ملے گا۔ نیز افطاری کی تیاری میں تو خواتین کا خاصا وقت لگتا ہے جب اس میں روزے داروں کی خدمت اور روزہ کھلوانے کی نیت بھی شامل ہوگی تو اجر و ثواب کہاں سے کہاں جا پہنچے گا۔ صرف تھوڑی سی نیت بدلنے کی دیر ہے۔ نمازی خواتین کے پانچ نمازوں کے بیچ میں ہونے والے چھوٹے گناہ اور روزہ دار خواتین کے ایک رمضان سے دوسرے رمضان کے بیچ والے گناہ معاف ہوتے چلے جاتے ہیں۔ بڑے گناہ توبہ سے معاف ہوجاتے ہیں۔ پھر ماہ رمضان کا صحیح لطف اٹھانے کیلئے خواتین کو مزید دو طرح کے کاموں کی ضرورت ہے اگر ان دونوں کاموں پر خواتین عمل کرلیں تو بہت سے عبادت گزار مردوں سے آگے بڑھ سکتی ہیں۔
(1)۔ پہلا کام: یہ کہ روزہ رکھا ہو( یا شرعی عذر ہو) ماہ رمضان میں نہ کسی کی برائی کریں، نہ سنیں، نہ جھگڑاکریں، نہ ناشکری کریں بس خاموش رہنا اور در گزر کرنا بہتر ہے۔ (2)۔ دوسرا کام: یہ ہے کہ اپنی زبان کو بھی کسی نہ کسی ذکر میں، توبہ میں، استغفار میں مصروف رکھیں ذکر ہر وقت جاری رکھیں۔ آٹا گوندھتے ہوئے، روٹی، سالن بناتے ہوئے حتیٰ کے صفائی کے دوران بھی ذکر، درود شریف یا کسی اللہ والے نے جو ذکر دیا ہے وہ جاری رکھیں۔ تسبیحات جاری رکھیں۔ اس کی برکت سے گناہوں سے بچنے کی عادت پڑے گی جھگڑے بھی ختم ہوجائیں گے اور آپ کا رمضان آپ کے حق میں قیمتی بن جائے گا۔ انشاء اللہ عزوجل۔اللہ رب العزت ان قیمتی لمحات سے فائدہ اٹھانے اور ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(۱) ذکر کرنے سے اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔(۲) اللہ تعالیٰ جل شانہٗ کی محبت پیدا ہوتی ہے۔(۳) اللہ پاک کی رضا نصیب ہوتی ہے۔(۴) بدن اور دل کو قوت ملتی ہے۔(۵) چہرہ اور دل منور و روشن ہوتا ہے۔(۶) اللہ کا قرب نصیب ہوتا ہے۔(۷) ذکر کی برکت سے نیکی کرنا آسان ہوجاتی ہے۔(۸) اللہ کریم کا ذکر جنت کے پودے ہیں۔ ذکر کرنے والوں کو اس کے علاوہ بھی اور بے شمار فائدے حاصل ہوتے ہیں۔جس نے رمضان میں مشق کرلی انشاء اللہ تعالیٰ اس کیلئے نیکیاں کرنا آسان ہوجائے گا اور ذکر کیلئے اللہ پاک اس کا دل کھول دے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نیکی کے راستے پر لگادے اور ہمارے دل کو اپنی یاد نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔قارئین! اب آتے ہیں کچن کی طرف ماہرین غذائیت ہوں یا بڑے بوڑھے سب تازہ کھانوں کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر فریزز کے محفوظ کھانوں کی غذائی افادیت ختم ہونے سے متعلق سب کی رائے یکساں ہوتی ہے۔ سی فوڈ‘ ڈیری مصنوعات اور اب سبزیاں تک فروزن حالت میں دستیاب ہیں۔ انہیں صفائی‘ کٹائی اور دھلائی کے بعد اس طرح محفوظ کیا جاتا ہے کہ یہ پکانے میں نہایت آسان ہوجاتی ہیں حالانکہ سبزیوں کو زیادہ دھونے سے ان کے وٹامن اور پروٹین ضائع ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔رمضان سے پہلے اکثر خواتین کھانے پکانے کے عمل میں سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے پھل‘ سبزیاں اور مصالحہ جات پہلے سے فریزر میں سٹورکرلیتی ہیں۔ مثال کے طور پر ہمارے ہاں تقریباً ہر کھانے میں پسے ہوئے ادرک لہسن کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر بار پیسنے کی زحمت سے بچنے کیلئے یوں کریں کہ اکٹھا ہی ذرا زیادہ مقدار میں پیس کر رکھ لیں۔ بیشتر خواتین خاص طور پر رمضان میں یہ طریقہ اختیار کرتی ہیں مگر اس سہولت کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی درپیش رہتا ہے کہ جوں ہی ایئرٹائٹ جار کو کھولا جاتا ہے تو ناگوار سی مہک اعصاب پر بوجھ بننے لگتی ہے اس ناگوار مہک سے بچنے کیلئے آئس ٹرے (برف جمانے والے سانچے) میں پسا ہوا ادرک لہسن ڈال کر انہیں جما لیا جائے اور جمنے کے بعدکیوبس میں محفوظ کرلیں۔ اب جب بھی ضرورت ہو حسب ضرورت کیوبس نکال کر استعمال کرلیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہوسکتا ہے کہ ادرک لہسن کو پیس کر مقدار کی مناسبت سے اس میں ایک یا دو چائے کے چمچ کوکنگ آئل اور چٹکی بھر نمک ملا کر فریزر میں کسی پلاسٹک کے پیالے میں ڈال کر رکھ دیں۔ اس طرح یہ ہوگا کہ یہ پیسٹ جمے گا نہیں اور مخصوص مہک بھی کسی حد تک کم ہوجائے گی آپ جب چاہیں گی اسے بآسانی استعمال میں لاسکتی ہیں۔ رمضان میں مٹر‘ پھلیاں‘ بندگوبھی اور گاجر وغیرہ کاٹ کر فریز کرلیں اس طرح افطار میں چائنیز کھانے بنانے میں آسانی ہوجائے گی۔افطاری کی دعوت کا ارادہ ہو تو کچھ اسنیکس ایک دن پہلے سے بنا کر فریز کرلیں مثلاً شامی کباب‘ سموسے رول اور چکن یا فش تکے پر مصالحہ لگا کر فریزر میں رکھ دیں۔ مگر یاد رکھیے جب بھی انہیں تلنے کیلئے فریزر سے نکالیں تو کوکنگ آئل کو خوب گرم کرلیں پھر یہ اسنیکس تلئے کیونکہ بعض خواتین ان اسنیکس کو فریزر سے نکال کر کچھ دیر کیلئے باہر رکھ دیتی ہیں تاکہ ان کے گرد جمی ہوئی برف پگھل جائے۔ برف پگھلنے کے ساتھ اسنیکس کا ذائقہ خراب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ لہٰذا انہیں تیزگرم تیل ہی میں پکائیں اور اگر تیل کی چھینٹے آنے کا ڈر ہو تو فوراً کڑاہی یا پتیلے کو ڈھانک دیں۔
ڈی فروسٹ کی ہوئی خوراک کو کبھی بھی دوبارہ فریزر میں رکھنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ڈی فروسٹ ہونے کے بعد غذا کی غذائیت جاتی رہتی ہے۔ فروزن سبزیوں کو ابالنے کے بجائے بھاپ میں پکانے سے مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔فروزن سبزیوں کو زیادہ دیر پکانے سے بھی ان کے ذائقے اور رنگ میں نمایاں فرق آجاتا ہے۔قارئین! اگر ہم ان درج بالا تمام باتوں پر عمل کریں تورمضان آسان بھی گزرے گا اور شاندار بھی۔۔۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں